حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بجٹ 2024ء کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: پاکستان کے عوام نے بجٹ 2024ء کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ حکومت اپنے اخراجات اور آسائشوں کا اتنا بوجھ عام عوام پر نہ ڈالے کہ لوگوں کا اپنی ریاست پر سے اعتماد اٹھ جائے۔حکمرانوں کا رہن سہن عام عوام جیسا ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ایران کے مرحوم صدر رئیسی اپنے چھوٹے سے گھر میں رہائش پذیر رہے۔مایران کے عوام شدید ترین مالی مشکلات کے باوجود اپنے حکمرانوں کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ حکمرانوں اور عام عوام کے درمیان کو ئی طبقاتی تفریق نہیں۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا: موجود بجٹ میں اشرافیہ کو نوازا گیا ہے اور عام عوام کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا گیا۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں عوام کو بہترین ریلیف دینا حکومت کی ذمہ داری تھی۔ غریب آدمی اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتا۔بجٹ پیش کرنے والے عوامی نمائندے نہیں ہیں اس لیے انہوں نے عوام کی بجائے اشرافیہ کے مفاد کو ذہن میں رکھ بجٹ کے اعداد و شمار طے کیے۔
انہوں نے مزید کہا: اس ظالمانہ بجٹ سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا اور وہ عوام جو پہلے ہی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں، مزید اذیتوں کا شکار ہوں گے۔